ایک سبق آموز گھریلو کہانی: دوسروں کے ساتھ وہی سلوک کریں جو اپنے لیے پسند کرتے ہیں
Discover a touching moral story about how a woman treated her in-laws differently and the lesson she learned. A meaningful reminder about respecting relationships and treating others with kindness.
اس دلچسپ اور سبق آموز کہانی میں جانیں کہ کس طرح ایک عورت نے اپنے سسرالی رشتہ داروں کے ساتھ رویے میں فرق کیا اور اس کا انجام کیا ہوا۔ رشتوں کی قدر اور حسن سلوک کا اہم سبق۔
![]() |
A Moral Family Story Treat Others the Way You Want to Be Treated |
ایک روز شوہر نے پرسکون ماحول میں اپنی بیوی سے کہا : بہت دن گزر گئے ہیں میں نے اپنے گھر والوں بہن بھائیوں اور ان
کے بچوں سے ملاقات نہیں کی ہے۔
One day, the husband said to his wife in a calm atmosphere: It has been a long time since I have met my family, siblings and their children.
میں ان سب کو گھر پر جمع ہونے کی دعوت دے رہا ہوں اس لیے براہ مہربانی تم کل دوپہر اچھا سا کھانا تیار کر لینا۔
I am inviting them all to gather at home, so please prepare a good meal tomorrow afternoon.
بیوی نے گول مول انداز سے کہا : ان شاء اللہ خیر کا معاملہ ہو گا۔
The wife said in a roundabout way: God willing, it will be a good thing.
شوہر بولا : تو پھر میں اپنے گھر والوں کو دعوت دے دوں گا۔
The husband said: Then I will invite my family.
اگلی صبح شوہر اپنے کام پر چلا گیا اور دوپہر ایک بجے گهر واپس آیا۔ اس نے بیوی سے پوچھا
The next morning the husband went to work and returned home at 1 pm. He asked his wife:
کیا تم نے کھانا تیار کر لیا ؟ میرے گھر والے ایک گھنٹے بعد آ جائیں گے !
Have you prepared the food? My family will come in an hour!
بیوی نے کہا : نہیں میں نے ابھی نہیں پکایا کیوں کہ تمہارے گھر والے کوئی انجان لوگ تو ہیں نہیں لہذا جو کچھ گھر میں موجود ہے وہ ہی کھا لیں گے۔
The wife said: No, I haven't cooked yet because your family members are strangers, so they will eat whatever is available in the house.
شوہر بولا : اللہ تم کو ہدایت دے ... تم نے مجھے کل ہی کیوں نہ بتایا کہ کھانا نہیں تیار کرو گی ، وہ لوگ ایک گھنٹے بعد پہنچ جائیں گے پھر میں کیا کروں گا۔
The husband said: May Allah guide you... Why didn't you tell me yesterday that you wouldn't prepare the food, they will arrive in an hour, then what will I do?
بیوی نے کہا : ان کو فون کر کے معذرت کر لو ۔۔۔ اس میں ایسی کیا بات ہے وہ لوگ کوئی غیر تو نہیں آخر تمہارے گھر والے ہی تو ہیں۔
The wife said: Call them and apologize... What's the big deal? They're not strangers, they're your family.
شوہر ناراض ہو کر غصے میں گھر سے نکل گیا۔
The husband got angry and left the house in anger.
کچھ دیر بعد دروازے پر دستک ہوئی۔ بیوی نے دروازہ کھولا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ اس کے اپنے گھر والے ، بہن بھائی اور ان کے بچے گھر میں داخل ہو رہے ہیں !
After some time, there was a knock on the door. When the wife opened the door, she was surprised to see her own family, siblings and their children entering the house!
بیوی کے باپ نے پوچھا : تمہار شوہر کہاں ہے ؟
وہ بولی : کچھ دیر پہلے ہی باہر نکلے ہیں۔
The wife's father asked: Where is your husband?
She said: He has already gone out.
باپ نے بیٹی سے کہا : تمہارے شوہر نے گزشتہ روز فون پر ہمیں آج دوپہر کے کھانے کی دعوت دی ۔۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ دعوت دے کر خود گھر سے چلا جائے
The father said to his daughter: Your husband invited us for lunch today on the phone yesterday. How is it possible that he invited us and then left the house himself!
یہ بات سُن کر بیوی پر تو گویا بجلی گر گئی۔ اس نے پریشانی کے عالم میں ہاتھ ملنے شروع کر دیے کیوں کہ گھر میں موجود کھانا اس کے اپنے گھر والوں کے لیے کسی طور لائق نہ تھا البتہ یقینا اس کے شوہر کے گھر والوں کے لائق تھا۔
Hearing this, the wife felt as if she was struck by lightning. She started to clap her hands in distress because the food in the house was not suitable for her own family, but it was certainly suitable for her husband's family.
اس نے اپنے شوہر کو فون کیا اور پوچھا : تم نے مجھے بتایا کیوں نہیں کہ دوپہر کے کھانے پر میرے گھر والوں کو دعوت دی ہے۔
She called her husband and asked: Why didn't you tell me that you invited my family for lunch?
شوہر بولا : میرے گھر والے ہوں یا تمہارے گھر والے ۔۔۔ فرق کیا پڑتا ہے۔
The husband said: My family or your family... What difference does it make?
بیوی نے کہا : میں منت کر رہی ہوں کہ باہر سے کھانے کے لیے کوئی تیار چیز لے کر آجاؤ ، گھر میں کچھ نہیں ہے۔
The wife said: I am begging you to bring something ready to eat from outside, there is nothing at home.
شوہر بولا : میں اس وقت گھر سے کافی دُور ہوں اور ویسے بھی یہ تمہارے گھر والے ہی تو ہیں کوئی غیر یا انجان تو نہیں۔
The husband said: I am quite far from home at this time and anyway, these are your family members, not strangers or strangers
ان کو گھر میں موجود کھانا ہی کھلا دو جیسا کہ تم میرے گھر والوں کو کھلانا چاہتی تھیں.. "تا کہ یہ تمہارے لیے ایک سبق بن جائے جس کے ذریعے تم میرے گھر والوں کا احترام سیکھ لو"
Feed them the food you have at home, just as you wanted to feed my family.. "So that this becomes a lesson for you through which you learn to respect my family"!.
لوگوں کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرو جیسا تم خود ان کی طرف سے اپنے ساتھ معاملہ پسند کرتے ہو.......
اگر آپ کو یہ تحریر پسند آئے تو کمنٹس میں ضرور بتانا شکریہ۔
Treat people the way you would like to be treated. If you liked this article, please let me know in the comments. Thank you.
سوال: اس کہانی سے کیا سبق ملتا ہے؟
جواب: ہمیں دوسروں کے ساتھ ویسا ہی برتاؤ کرنا چاہیے جیسا ہم اپنے لیے پسند کرتے ہیں، چاہے وہ ہمارے اپنے رشتہ دار ہوں یا سسرال والے۔
سوال: کیا یہ کہانی حقیقی ہے؟
جواب: یہ ایک فرضی کہانی ہے جو ہمیں رشتوں کی اہمیت اور حسنِ سلوک کا سبق دیتی ہے۔
سوال: کیا میں اس کہانی کو آگے شیئر کر سکتا ہوں؟
جواب: جی ہاں! اس سبق آموز کہانی کو دوستوں اور فیملی کے ساتھ ضرور شیئر کریں تاکہ سب اس سے سیکھ سکیں۔
0 Comments